بنگلہ دیش کی تاریخ میں سب سے زیادہ بر سراقتدار رہنے والی شیخ حسینہ واجد کی اثاثوں کے تفصیلات بھی سامنے آگئی۔ 76 سالہ حسینہ واجد بنگلادیش کے پہلے صدر شیخ مجیب الرحمان کی صاحبزادی ہیں، حسینہ واجد 2009 سے مسلسل اقتدار میں تھیں، وہ رواں سال جنوری میں چوتھی بار وزیراعظم منتخب ہوئیں لیکن بنگلا دیش کے آخری انتخابی عمل میں اپوزیشن کا مکمل بائیکاٹ رہا۔
اس سے پہلے شیخ حسینہ واجد 3 بار اپوزیشن لیڈر بھی رہیں،حسینہ واجد کو دنیا میں سب سے طویل عرصے تک حکومت کرنے والی منتخب خاتون سربراہ کا اعزاز حاصل رہا،گزشتہ ماہ سے جاری عوامی مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ واجد گزشتہ روز عہدے سے مستعفی ہوکر فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہوگئیں۔ رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ کی مجموعی مالیت کافی ہے اسی وجہ سے ان کا شمار دنیا کی طاقتور ترین خواتین میں کیا جاتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان کی سالانہ تنخواہ تقریباً 13 لاکھ ٹکا سے زائد تھی،بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بنگلادیش کے الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق شیخ حسینہ 6 کروڑ ٹکے سے زائد کی مجموعی دولت کی مالک ہیں، بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ شیخ حسینہ واجد 6 ایکڑ زرعی اراضی کی بھی مالک ہیں اور وہ فش فارم سے حاصل ہونے والی آمدنی سے بھی فائدہ اٹھاتی ہیں۔
علاوہ ازیں ان کے پاس ایک مہنگی گاڑی بھی ہے جو انہیں تحفے میں دی گئی تھی، اس کے علاوہ شیخ حسینہ کی دولت میں ریئل اسٹیٹ کا بھی ایک بہت بڑا حصہ ہے،بھارتی ایسٹس میگزین کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ بنگلا دیش میں کئی جائیدادوں کی مالک ہیں جن میں ان کا فیملی مینشن بھی شامل ہیں ،بنگلادیش کے علاوہ شیخ حسینہ کی بیرون ملک بھی جائیدادیں ہونے کی اطلاعات ہیں، رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم کے سنگاپور میں گھر ، رہائشی پلاٹ اور ولا بھی ہیں۔