دبئی ایئر شو 2025 میں بھارتی جنگی طیارے “تیجس ایم کے۔1 اے” کے ہلاکت خیز حادثے کے بعد آرمینیا نے 1.2 ارب ڈالر مالیت کے مجوزہ معاہدے پر مذاکرات معطل کر دیے ہیں اس پیشرفت کو بھارت کی دفاعی برآمدات کیلئے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔آرمینیا بھارتی ساختہ ہلکے جنگی طیاروں کی خریداری کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا تھا اور تقریباً 20 طیاروں پر مشتمل ممکنہ ڈیل پر بات چیت جاری تھی، تاہم حادثے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد آرمینیا نے تیجس کی قابلِ بھروسہ کارکردگی اور طویل المدتی آپریشنل استحکام پر سوالات اٹھا دیے۔
دبئی ایئر شو میں 21 نومبر کو بھارتی فضائیہ کے وِنگ کمانڈر نمانش سیال طیارے کو منفی جی کی ایک خطرناک ائیر شو کے دوران قابو میں نہ رکھ سکے اور طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ حادثے میں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ماہرین کے مطابق اس پیشرفت سے نہ صرف بھارت کے دفاعی برآمدات کے منصوبے متاثر ہوں گے بلکہ تیجس کے بین الاقوامی تشخص، پروگرام کی تکنیکی قابلیت اور مستقبل کی فروخت پر بھی براہِ راست اثر پڑے گا، خصوصاً ایسے وقت میں جب بھارت ہلکے جنگی طیاروں کی مارکیٹ میں جنوبی کوریا کے FA-50، فرانس کے رافیل اور پاک چین کے JF-17 سے سخت مقابلے کا سامنا کر رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق آرمینیا اب متبادل آپشنز پر غور کر رہا ہے جن میں جنوبی کوریا کا FA-50، اور فرانسیسی رافیل شامل ہیں۔بھارت کے لیے اس فیصلے کی تجارتی اہمیت بھی نمایاں ہے، کیونکہ اگر یہ ڈیل مکمل ہوتی تو یہ بھارتی دفاعی برآمدات کا اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہوتاحادثے کے بعد عالمی دفاعی صنعت میں تیجس پروگرام پر نئے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، خصوصاً اس کے فلائی بائی وائر سسٹم، وزن کی تقسیم، thrust-to-weight ریشو اور پیداواری تاخیر سے متعلق پہلے سے موجود خدشات کو نئی تقویت ملی ہے۔بھارت اس واقعے کی عدالتی تحقیقات کر رہا ہے جبکہ عالمی سطح پر تیجس کی ساکھ پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کرنے کیلئے سفارتی رابطے بھی جاری ہیں۔