اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ میں جنگ طول پکڑنے کے بعد وزیر دفاع یواف گیلانٹ پر اعتماد کھو بیٹھے، بینجمن نیتن یاہو نے اعتماد کے فقدان پر وزیر دفاع کو برطرف کرکے سابق وزیرخارجہ اسرائیل کاٹز کو عہدہ سونپ دیا۔ غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یووگیلنٹ کی جگہ اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو ملک کا نیا وزیر دفاع نامزد کیا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے انخلا کے نئے احکامات جاری کرتے ہوئے شمالی غزہ میں حملے کیے تھے۔ الجزیرہ کے مطابق فلسطینی طبی حکام کا کہنا ہے منگل کو اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 54 فلسطینی شہید ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر دفاع کے درمیان مکمل اعتماد کی ضرورت ہے۔
جنگ کے وقت وزیر دفاع یووگیلنٹ پر اعتماد نہیں ہے لہٰذا وزیر دفاع گیلنٹ کی خدمات واپس لینے اور ان کی جگہ کاٹز کو وزیردفاع مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ گیلانٹ نے ایسے بیانات دیے جو حکومت اور کابینہ کے فیصلوں سے متصادم تھے جبکہ یووگیلنٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل ریاست کی سلامتی ہمیشہ سے میری زندگی کا مشن تھا اور رہے گا۔
ستمبر میں رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ نیتن یاہو، انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں کے دباؤ میں وزیر دفاع کو برطرف کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ دریں اثنا گیلنٹ کی برطرفی کے بعد تل ابیب اور اسرائیل کے دیگر حصوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے، اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے ایکس پر کہا کہ "جنگ کے درمیان میں یووگیلنٹ برطرف پاگل پن ہے"۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے برطرف وزیردفاع گیلنٹ اور وزیراعظم نیتن یاہو دونوں دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں لیکن غزہ میں گزشہ ایک برس سے جاری جنگ کے دوران دونوں کے درمیان انتہائی کشیدگی جاری تھی۔ نئے وزیردفاع کاٹز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ وہ نئی ذمہ داریاں اسرائیلی ریاست اور اس کے شہریوں کی سکیورٹی کے لئے مشن اور مقدس فرض سمجھ کر سرانجام دیں گے۔