سڈنی بیچ فائرنگ؛ حملہ آور کو قابو کرنے والا مسلم ہیرو کون؟

Sydney Beach Shooting; Who is the Muslim hero who subdued the attacker?
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحلی علاقے بونڈی بیچ میں ہونے والی ہولناک فائرنگ کے دوران حملہ آور کو قابو کرنے والا بہادر شہری منظر عام پر آ گیا ہے، جس کی شناخت 43 سالہ احمد الاحمد کے نام سے ہوئی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تصدیق شدہ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احمد الاحمد فائرنگ کرنے والے حملہ آور کی جانب دوڑتے ہیں، اس سے اسلحہ چھین لیتے ہیں اور بندوق کا رخ خود حملہ آور کی طرف کر کے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔احمد الاحمد، جو پیشے کے لحاظ سے فروٹ شاپ کے مالک اور دو بچوں کے والد ہیں، اس وقت اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ ان کے خاندان کے مطابق انہیں بازو اور ہاتھ میں گولیاں لگی ہیں، جن کے باعث ان کی سرجری کی گئی ہے۔

یہ حملہ اتوار کی شب اس وقت ہوا جب بونڈی بیچ پر ایک ہزار سے زائد افراد یہودی تہوار ہنوکا کی تقریب میں شریک تھے۔ پولیس نے واقعے کو یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنانے والا دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے، جس میں 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔احمد الاحمد کے کزن مصطفیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ احمد نے دو گولیاں کھائیں، ایک بازو اور ایک ہاتھ میں، مگر اس کے باوجود وہ حملہ آور کو روکنے میں کامیاب رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ احمد کی بہادری کے باعث کئی قیمتی جانیں بچ گئیں۔پولیس کے مطابق فائرنگ میں ملوث دونوں حملہ آور باپ بیٹا تھے، جن کی عمریں 50 اور 24 سال تھیں۔


 50 سالہ حملہ آور موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ 24 سالہ ملزم شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔واقعے کے بعد جاری بیان میں نیو ساؤتھ ویلز کے وزیرِاعلیٰ کرس منس نے احمد الاحمد کی جرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی بہادری کے باعث کئی لوگ آج زندہ ہیںآسٹریلوی وزیرِاعظم انتھونی البانیز نے بھی کہا کہ آج ہم نے دیکھا کہ کس طرح عام شہری خطرے کی طرف بڑھ کر دوسروں کی جانیں بچاتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی وائٹ ہاؤس میں خطاب کے دوران احمد الاحمد کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد حقیقی ہیرو ہوتے ہیں، جو اپنی جان کی پروا کیے بغیر دوسروں کو بچاتے ہیں۔





اشتہار

Follow us on Google News

Follow Us

اشتہار

Follow us on Google News

Follow Us