امریکہ سے تعلق رکھنے والی ’امریکن ایئرلائنز‘ کے پائلٹ کی تنخواہ کا سکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہے جسے دیکھ کر صارفین حیران رہ گئے ہیں۔نیویارک پوسٹ مطابق اس پے سلِپ میں تنخواہ کے اعداد و شمار اتنے زیادہ ہیں کہ کئی افراد نے اپنے کیریئر کے انتخاب پر دوبارہ سوچنا شروع کر دیا۔وائرل ہونے والے سکرین شاٹ کے مطابق یہ پے سلِپ میامی میں تعینات ’امریکن ایئرلائنز‘ کے بوئنگ 737 کے ایک کیپٹن کی بتائی جا رہی ہے جس کی سالانہ آمدن تقریباً 4 لاکھ 58 ہزار ڈالر ظاہر کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا صارفین اس غیرمعمولی تنخواہ پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق پائلٹس کی تنخواہ کا انحصار اس ایئرلائن، جہاز کی قسم اور سال کے فلائنگ آورز پر ہوتا ہے۔ مذکورہ پائلٹ کی فی گھنٹہ اجرت تقریباً 360 ڈالر بتائی جا رہی ہے حالانکہ یہ بھی پائلٹس کی سب سے زیادہ اجرت نہیں ہے۔ بڑے جہازوں جیسے بوئنگ 777 یا ایئربس اے 350 کے کیپٹن فی گھنٹہ 450 ڈالر تک کما سکتے ہیں۔ایوی ایشن ویب سائٹ کے مطابق ایک پائلٹ اوسطاً سال میں 900 گھنٹے پرواز کرتا ہے تاہم پائلٹس کو لامحدود پرواز کی اجازت نہیں ہوتی کیونکہ قوانین کے تحت ان کے اوقاتِ کار محدود ہوتے ہیں۔ ان قوانین میں پروازوں کے درمیان آرام، پرواز سے پہلے اور بعد کے ضروری کام کاج اور سینیارٹی جیسے عوامل کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔
A Miami-based American Airlines Boeing 737 captain has posted their salary pay statement on reddit, leaving many people speechless.The pilot’s total year to date compensation was $458K, with the hourly pay being $360+ (flight hours only).Some comments suggest the pilot isn’t… pic.twitter.com/3yH1Z5zB1s— Breaking Aviation News & Videos (@aviationbrk) December 23, 2025
جب یہ پے سلِپ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کی گئی تو صارفین نے مختلف قسم کے ردِعمل دیے۔کئی افراد کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی ذمہ داری نبھانے والے پائلٹس کو اچھی تنخواہ ملنی ہی چاہیے۔ایک صارف نے لکھا کہ ’جو شخص ہمیں 35 ہزار فٹ کی بلندی پر لے جا رہا ہو، اسے زیادہ تنخواہ ملنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں۔‘کچھ صارفین نے ہلکے پھلکے انداز میں نوجوانوں کو پائلٹ بننے کا مشورہ بھی دیا۔تاہم بعض افراد کا کہنا تھا کہ بھاری تنخواہ کے باوجود پائلٹس کی زندگی آسان نہیں کیونکہ انہیں سخت شیڈول، مسلسل سفر، ہوٹلوں میں قیام اور مختلف قسم کے لوگوں کو ہینڈل کرنے جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔